Speech On Discipline In Urdu
Back to: اردو تقاریر | Best Urdu Speeches
جناب صدر سامعین معزز! السلام علیکم! آج میری تقریر کا عنوان نظم و ضبط ہے۔ آپ سب کی توجہ کا طالب ہوں۔ جناب والا لفظ ”نظم“ یا ”ضبط“ اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ ہر جگہ پر ان الفاظ کی موجودگی محسوس ہوتی ہے۔ جہاں پر نظم نہیں وہاں بگاڑ اور غیر صحیح نتائج ہی نظر آئیں گے۔ دنیا کا ہر کام کسی نہ کسی ضابطے یا قاعدے کے تحت ہوتا ہے۔ یہ زمیں و آسمان‘ یہ چاند‘ ستارے اور سوج کس نظام کے تحت کام کررہے ہیں؟ یہ سب کسی قاعدے یا قانون کے تابع رہ کر چل رہے ہیں۔ سورج کی گرمی‘ اس کی چمک‘ چاند کی دمک‘ لیل و نہار کا گھٹنا‘ موسموں کا تغیر و تبدل، یہ سب کچھ ایک قانون کے تحت ہورہا ہے۔ سورج کا نکلنا‘ اس کا غروب ہونا‘ زمین کا گھومنا‘ اور رات دن کا وقت پر آنا جانا۔۔ ان سب کے لئے ایک وقت مقرر ہے۔ ان میں سے کوئی عمل اپنے وقت مقررہ سے ایک سکینڈ بھی ادھر ادھر نہیں ہوسکتا۔ یہ سب کسی قانون کی بدولت ہے۔ حیوانات‘ نباتات اور جمادات بھی ایک مخصوص قاعدے کے تابع ہیں۔ غرض کائنات کی ہر چیز کے لئے کوئی قاعدہ مقرر ہے اور وہ اس قاعدے سے باہر نہیں نکل سکتی۔ ایک شعر آپ سب کی خدمت میں
ظم و ضبط اہداف تک پہنچنے کے لئے ایک بہترین وسیلہ ہے اپنے اہداف تک پہنچنے کے لئے آپ منظم پروگرام تشکیل دے کر اپنی زندگی کے لمحات کو خوشگوار اور پُر ثمر بنا سکتے ہیں۔
باجماعت نماز بھی نظم و ضبط اور اجتماعیت کا پنج وقتہ درس ہے کہ دن میں پانچ مرتبہ مسلمان مسجد میں جب اکٹھے ہوں تو یہ احساس رہے کہ سارے مسلمان یک جان ہیں ،الگ الگ نہیں ہیں اور اس جماعت کی اتنی اہمیت بتائی گئی ہے کہ جنگ کے دوران بھی ترک کرنے سے گریز کیا گیا۔
نظام کائنات میں بھی سال میں ماہِ رمضان، شوال، رجب سب اپنے اپنے منظم طریقے سے آتے جاتے ہیں۔ کبھی اس نظم ضبط میں بگاڑ نہ پیدا ہوا نہ کسی ایک نے دوسرے کے مدار کو توڑا۔
عالی وقار! تربیت یافتہ قومیں ہنگامی حالات میں نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتی اور حالات کو سنبھال لیتی ہیں۔ غیر تربیت یافتہ قومیں ایک بھیڑ یا ہجوم کی طرح ہوتی ہیں جن کا معاشرتی ارتقاء رُک جاتا ہے اور وہ زوال کی جانب بڑھتے بڑھتے ، حتّٰی کہ ایک دن فنا ہوجاتی ہیں۔
فطرت میں تو نظم و ضبط پایا جاتا ہے لیکن انسانی معاشرے میں نظم و ضبط کا فقدان دیکھا گیا ہے۔ دراصل انسان صاحبِ اختیار ہستی ہے اور اللہ تعالیٰ نے اِسے اچھا کام کرنے اور بُرا کام کرنے ،گویا دونوں طرح کا اختیار دیا ہے۔ چنانچہ وہ لوگ جو اچھی طرح سے تربیت یافتہ نہیں ہوتے ، معاشرے کے نظم وضبط کو درہم برہم کرنے کا موجب بنتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو جرائم پیشہ لوگ کہا جاتا ہے۔
ساتھیو! اگر ہمیں اپنے آپ سے محبت اور معاشرے اور وطن سے پیار ہے اور ہم واقعی پاکستان سے مخلص ہیں اور اپنی قوم کو دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی صف میں دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا چاہیے۔ اور اٹھتے بیٹھتے ‘ چلتے پھرتے ہر مقام پر ہر وقت اتحاد اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے افکار و افعال میں نظم و ضبط کے اصول کو کبھی فراموش نہ کریں۔ اس شعر کے ساتھ اجازت چاہوں گا
Olevel Notes and Books
Monday, 20 september 2021, zindagi mein nazam o zabat urdu essay and speech, urdu essay on zindagi mein nazam o zabat, urdu essays and speeches,o level urdu essays and speeches.
2- زندگی میں نظم و ضبط
تخلیق کائنات کا مقصد :
خدا نے اس کائنات کو ایک خاص مقصد اور ایک خاص انداز کے تحت تخلیق کیا ہے ۔ ذرے سے
لے کر آفتاب تک جانور سے لے کر آدمی تک نباتات سے لے کر جمادات تک ہر چند ایک فطری
ڈھنگ میں ڈھلی ہوئی ہے۔ سورج وقت پر طلوع اور غروب ہوتا ہے چاند ایک نظام کے تحت رات کی
تاریوں کو نور عطا کرتا ہے۔ ہواؤں کے رخ مقرر ہیں۔ وہ بادلوں کو لاتین برسائی اور زمین کی پیاس بجھاتی
چلی جاتی ہیں۔ گویا اس زندگی اور اس کائنات کا سارا حسن اسی سلیقے اور جنگ میں پوشیدہ ہے۔ زندگی نامی
حسن ترتیب کا ہے۔ ”حسن تربیت کا دوسرا نام نظم و ضبط ہے“۔
اسلام کی نظر میں :
اسلام نے زندگی کے جو طور طریقے بیان کیے ہیں۔ وہ سب کے سب نظم و ضبط کے سانچے میں
دھلے ہوئے ہیں ۔ اسلام کا ہر رکن قم و ضب کا ایک ایسا مظاہرہ اور منظر ہے کہ اس پر عمل کرنے والے کی
زندگی بے ڈھنگ ہوئی نہیں سکتی جس آدمی کا سونا جاگنا چلیا پریا آنا جاء بولنا اور چپ رہتا بیٹا اور مرا خدا
کے قائم کردہ نظام کے مطابق ہو تو اس کی زندگی خود بخود نظم و ضبط کے ایک قابل رشک انداز میں ڈھلیکے قائم کر و کلام کے مطابق ہو تو اس کی زندگی خود بخود نظم و ضبط کے ایک قابل رشک انداز میں ڈھلی
جاتی ہے۔
بقا اور سالمیت کا ضامن :
دنیا کی تاریخ پر ایک نظر ڈالنے سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آجاتی ہے کہ وہ قومیں جو متحد رہیں
وہی تیاب بھی ہوئیں اور جب ان کا اتحاد کھڑے کھڑے ہوا تو ان کا اپناو چوو بھی ختم ہو کر رہ گیا۔ گویا اتحاد
بق اور سالمیت کی ضمانت ہے اور یہ اتحاد نظم و ضبط سے پیدا ہوتا ہے۔ جو قوم نظم و ضبط چھوڑ کر بے ہنگم
پریشان ہے تر تیب اور بے اصول زندگی اپنا لیتی ہے۔ وہ بھی متحد نہیں ہو سکتی۔
جب ہم قومی نظم و ضبط کی بات کرتے ہیں تو اس سے مراد فی الحقیقت انفرادی نظم و ضبط ہے یعنی ہر
شخص خود کو کسی نہ کسی اصول اور قاعدے کا پابند بنائے اپنی زندگی میں ایک حسن اور توازن ہونا چاہیے اور
میں دونوں چیزیں فکر و عمل کا دوسرا نام ہے۔ اور بطور مسلمان خود کو تعلیمات قرآن کے مطابق کر لیناز ندگی
کو ایک ایسا حسن دے دیتا ہے کہ جو کسی اور انداز سے ممکن نہیں ہے۔ محبت اور نفرت، دشمنی اور دوستیاسلام نے دونوں کی حد مقرر کردیا ہے۔
جنگ اور نظم و ضبط :
جنگ کے ایک وحشتناک کھیل سمجھا جاتا ہے۔ اسلام نے اسے بھی اخلاق کے ضابطے کا پاندا
لیا گیا ہم لوگ اللہ کے باغیوں کا سر تو قلم کرتے ہیں۔ انہیں قتل تو کرتے ہیں مگر غارت نہیں کر
مرتبہ ہی نہیں لاتے بلکہ اگر دشمن ہتھیار ڈال دیتا ہے تو اس کی حفاظت ہمارے لیے اور دینی فرض بن جاتا
ہے گویا ہم لوگ تو تلوار کو نیام سے نکالنے اور نیام میں ڈالنے کے لیے کبھی کسی نہ کسی آئین کے پابند ہیں اس
لیے ہماری زندگی بے آئین اور بے ربط کیسے ہو سکتی ہے ہماری جنگ بھی ایک ضا بلے کے تحت ہے۔
مسلمانوں کا ماضی :
ماضی میں اگر مسلمان غالب تھے تو صرف اس وجہ سے کہ انہوں نے اپنی سب خواہشات کو
رضائے الہی کے تابع کیا ہوا تھاوہ مکمل طور پر دائرہ اسلام میں داخل تھے۔ ان کا ہر بول اور ان کا ہر عمل اس
های ضابطے کا پابند تھا۔ اسی وجہ سے وہ جہاں گئے چھا گئے اور بڑی سے بڑی طاقت ان کے قدموں میں
چیک کی۔ اگر ہم آج ذلیل اور رسوا ہیں تو صرف اس وجہ سے کہ ہماری زندگی اس مرکز سے ہٹ گئی ہے جو
ہماری زندگی کا مقصد تھا۔ ہم نسل پرستی کا شکار ہیں ذات پات کی تمیز نے ہمیں بکھیر رکھا ہے۔ زبان کا
اختلاف وجه فساد بن گیا ہے۔ رنگ و نسل نے فکری وحدت اور دینی ہم آہنگی کے تصور کو دھندلا دیا ہے۔
نتیجہ یہ ہے کہ ہماری زندگی نظم و ضبط سے خالی ہو گئی ہے۔ نہ ہم میں اتحاد ہے نہ محبت نه یک جہتی ہے یک
نظری۔
No comments:
Post a comment, ek talibay ilam ki diary urdu essay,urdu essay on talib ilam ki diary,student diary urdu mazmoon.
ایک طالب علم کی ڈائری روزنامچہ لکھنا : میں دسویں جماعت کا طالب علم ہوں۔ مجھے وقت کی پابندی کا بہت احساس ہے ۔ میں نے اپن...
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
by Dr Imran Farooq
Nazm-o-zabt ke taqaze.
- READ NOW See Book Index
Author : Dr Imran Farooq
Edition number : 005, publisher : muhajir qaumi movement, karachi, origin : karachi, pakistan, year of publication : 1989, language : urdu, categories : others, contributor : jilani bano library and research center.
Popular And Trending Read
Find out most popular and trending Urdu books right here.
Nai Duniya Ko Salam And Jamhoor
Nai Arab Duniya
Dast-e-Tah-e-Sang
Mahboob-e-Zil-Manan Tazkira-e-Auliya-e-Dakan
Pakistani Adab-1992
Chashm-e-Tamasha
Maktubat-e-Hazrat Ali
Anna Karenina
Haft Paikar
Aam Lisaniyat
Write a review.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Rekhta Foundation
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
Rekhta Dictionary
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
Rekhta Learning
The best way to learn Urdu online
Rekhta Books
Best of Urdu & Hindi Books
- _وضاحتی مضامین
- _مختصر مضامین
Nazm o Zabt Quotes in Urdu | نظم و ضبط کے اقوال زریں
نظم و ضبط کے اقوال زریں.
نظم و ضبط ہر کسی کی زندگی میں بہت ضروری ہوتا ہے، نظم و ضبط رکھنے والا انسان ہی اپنے مقاصد کو حاصل کرتا ہے، کامیابی کی نئی منازل کو چھوتا ہے اور معاشرے میں عزت حاصل کرتا ہے۔ زندگی میں ہر کام کرنے کے لیے نظم و ضبط کی ضرورت ہوتی ہے۔ نظم و ضبط ہمیں اچھے طرز زندگی کے ساتھ زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے، ساتھ ہی یہ ہر کام کو ذمہ داری کے ساتھ وقت پر کرنا سکھاتا ہے۔
نظم و ضبط کے ذریعے ہی انسان میں بزرگوں کا احترام اور اپنے کام کی ذمہ داریوں کی سمجھ پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھانے کے لیے، ہم آپ کو نظم و ضبط سے متعلق کچھ اقوال زریں فراہم کر رہے ہیں۔
Nazm o Zabt Quotes in Urdu
جب انسان نظم و ضبط سے زندگی گزارنے لگتا ہے تو اسے زندگی کا اصل جوہر سمجھ آتا ہے۔
نظم و ضبط اور وقت کی پابندی کامیابی کی کنجی ہے۔
نظم و ضبط کے بغیر نہ کوئی فرد ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی معاشرہ۔
کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ خود کو نظم و ضبط میں رکھیں۔
نظم و ضبط صلاحیت کو کامیابی میں بدل دیتا ہے۔
عزت نفس (Self-Respect) نظم و ضبط کا پھل ہے۔
نظم و ضبط کی کمی مایوسی اور خود سے نفرت کا باعث بنتی ہے۔
نظم و ضبط ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی کی بنیاد ہوتی ہے۔
وقت سے پہلے کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ہر کام کو وقت پر مکمل کیا جائے۔
نظم و ضبط وہ آگ ہے جس سے ہنر قابلیت بنتا ہے۔
نظم و ضبط آپ کو ہر وہ کام کرنے پر مجبور کرتا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔
نظم و ضبط خوشی کی بنیاد ہے اور کامیابی کا سب سے بڑا تقاضا ہے۔
وہ شخص اپنی زندگی ایک بادشاہ کی طرح گزارتا ہے جو نظم و ضبط کے ذریعے اپنے اوپر حکومت کرتا ہے۔
نظم و ضبط وہ دھاگہ ہے جو ہمیں کامیابی کی بلندیوں کو چھونے میں مدد کرتا ہے۔ جس طرح پتنگ بغیر ڈور کے گرجاتی ہے اسی طرح ہم نظم و ضبط کے بغیر ناکام ہوجاتے ہیں۔
نظم و ضبط ہمارے کردار کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
IMAGES
VIDEO
COMMENTS
ارکانِ اسلام میں نماز کو دیکھیے، ہر نماز کا وقت مقررہ وقت پر ادا کرنے کا حکم ہے۔فجر کی نماز سورج طلوع ہونے سے قبل ہوتی ہے۔اسی طرح دیگر نمازوں کے لئے مختلف اوقات مقرر کیے گئے ہیں۔جب اذان کی آواز ہماری سماعتوں سے ٹکراتی ہے تو ہم اپنی تمام تر مصروفیات سے دست کش ہو کر اللہ کے گھر کی طرف چل پڑتے ہیں۔مسجد میں پہنچ کر وضو کرتے ہیں اور پھر امام صاحب کے ...
نظم و ضبط ایک ایسا معیار ہے جس میں انسان ترتیب کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔. نظم و ضبط لوگوں کو اپنی زندگی میں ترقی کرنے اور کامیابی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔کچھ لوگ اسے اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں، جبکہ دوسرے ایسا نہیں سمجھتے۔. نظم و ضبط ایک رہنما ہے جو انسان کو صحیح سمت میں لے جاتا ہے۔.
nazm o zabt Urdu essay #disciplane in Urdu essay| نظم و ضبط اردو مضمون#https://besturduessay.blogspot.com/2022/02/importance-of-disciplinediscipline ...
آج کی میری تقریر کا عنوان نظم و ضبط ہے۔. نظم و ضبط کے معنی ہیں انتظام و انصرام کرنا، نظم اور ترتیب، سرکاری یا دفتری امور کا بندوبست۔. نظم و ضبط ایک ایسا عمل ہے جو انسان کی زندگی کو با اصول بناتا ہے۔. انسان کو صفائی ستھرائی اور تزئین و آرائش سکھاتا ہے۔.
زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت. نظم کا لفظ نثر میں استعمال ہوتا ہے۔نثر میں ایک فقرے میں یا چند فقروں می
آج میری تقریر کا عنوان نظم و ضبط ہے۔. آپ سب کی توجہ کا طالب ہوں۔. لفظ ”نظم“ یا ”ضبط“ اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ ہر جگہ پر ان الفاظ کی موجودگی محسوس ہوتی ہے۔. جہاں پر نظم نہیں وہاں بگاڑ اور غیر صحیح نتائج ہی نظر آئیں گے۔. دنیا کا ہر کام کسی نہ کسی ضابطے یا قاعدے کے تحت ہوتا ہے۔. یہ زمیں و آسمان‘ یہ چاند‘ ستارے اور سوج کس نظام کے تحت کام کررہے ہیں؟
Zindagi mein nazam o zabat Urdu essay and speech, Urdu essay on Zindagi mein nazam o zabat, URDU ESSAYS AND SPEECHES,o level urdu essays and speeches -23 2- زندگی میں نظم و ضبط
Read this popular Ebook by Dr Imran Farooq on Rekhta.
Qoumi Zindagi Main Nazm o Zabt Ki Ehmiyat is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 February 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
Nazm o Zabt Quotes in Urdu. جب انسان نظم و ضبط سے زندگی گزارنے لگتا ہے تو اسے زندگی کا اصل جوہر سمجھ آتا ہے۔ نظم و ضبط اور وقت کی پابندی کامیابی کی کنجی ہے۔